جامعہ ریاض الصالحات اعظم پورہ میں جدیدداخلوں کا آغاز

جناب اعظم علی بیگ،سکریٹری جامعہ کی اطلاع کے بموجب لڑکیوں کے لئے اعلی دینی وعصری تعلیمی ادارہ”جامعہ ریاض الصالحات“اعظم پورہ میں مختلف شعبوں میں نئے داخلوں کا آغاز ہوچکاہے۔شعبہ ناظرہ میں داخلے کے لئے عمرسات تادس اورشعبہ حفظ میں نوتاگیارہ سال عمرکی طالبات کوداخلہ دیا جائے گا۔شعبہ ابتدائیہ،اُن طالبات کیلئے جو عربی،اردو،انگریزی سے ناواقف ہوں،عمرگیارہ تاچودہ سال،اعدادیہ میں اُن طالبات کو داخلہ دیا جائے گا جو کم ازکم عربی واُردو سے واقفیت رکھتی ہوں اور عمربارہ سے پندرہ سال کے درمیان ہو۔ شعبہ عالمیت وفضیلت میں داخلہ اہلیت کی بنیادپر ہوگا،داخلہ کے خواہش مند طالبات اور اولیاء طالبات وسرپرست حضرات صبح دس بجے تاایک بجے دن جامعہ تشریف لاسکتے ہیں،داخلہ امتحان کا جلد ہی انعقاد عمل میں آئے گا۔ان شاء اللہ8 /جون سے  تعلیم کاآغاز ہوگا۔مزید تفصیلات کے ان فون نمبرات  7799500259، 7989997328  پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

Read More

ڈاکٹرمحمدخالدمبشرالظفر کا جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کی آئندہ چارسالہ میقات کے لیے بحیثیت امیرحلقہ تقرر

بتاریخ:10،مئی2023

پریس نوٹ

محترم امیرجماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے جماعت اسلامی ہندتلنگانہ کی آئندہ میقات2023 تا2027 کے لیے ڈاکٹر محمدخالد مبشرالظفر کو ریاست تلنگانہ کا امیرحلقہ مقررفرمایا ہے۔ ڈاکٹر محمدخالد مبشرالظفر کا تعلق حیدرآبادسے ہے اور وہ سابق میں ایس آئی او تلنگانہ متحدہ آندھراپردیش کے صدرحلقہ اورجماعت اسلامی ہندشہرحیدرآباد کے ناظم شہر بھی رہ چکے ہیں۔انہوں نے سائنس میں ماسٹرس کے علاوہ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور ملک کی مؤقر یونیورسٹی میں پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ گذشتہ میقات میں وہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے شعبہ ایچ آرڈی کے سکریٹری رہے جبکہ وہ ریاستی شوریٰ کے رکن کے علاوہ موجودہ مجلس نمائندگان کے بھی رکن ہیں۔محترم امیرجماعت سید سعادت اللہ حسینی صاحب نے نوتقررشدہ امیرحلقہ تلنگانہ ڈاکٹرمحمدخالدمبشرالظفرکے حق میں دُعا فرمائی کہ اللہ تعالیٰ اس اہم ذمہ داری کوبحسن وخوبی ادا کرنے کی توفیق بخشے اورانہیں ضروری استعداد وصلاحیت اور صحت وتوانائی عطا فرمائے۔ساتھ ہی سابق امیرحلقہ جناب حامدمحمدخان کی خدمات کو سراہتے ہوئے دُعا فرمائی کہ اللہ تعالیٰ آپ کی تگ ودواور جہدوسعی کو قبول فرمائے اورذخیرہئ آخرت بنائے۔واضح رہے کہ جناب حامدمحمدخان اس سے قبل دو میقات2015تا2019اور2019تا2023 امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ رہ چکے ہیں۔ بحیثیت امیرحلقہ تلنگانہ آپ کی خدمات بے مثال رہی ہیں۔

پریس سکریٹری

Read More

Demanding justice for Qadeer Khan and his family who died due to police torture

Ameer Jamaat-e-Islami Hind Telangana Maulana Hamid Mohammad Khan expressed his grief.

Rs 50 lakh Ex Gratia and government job should be provided to the wife of the deceased.

The decision of the Telangana High Court to conduct suo-moto hearing is welcome.

Expressing grief over the death of Medak native Qadeer Khan, who died due to alleged violence in police custody, Jamaat-e-Islami Hind Telangana’s Ameer Maulana Hamid Muhammad Khan described the incident as “very sad” and “inhumane”. He said that the way the police brutalized Qadeer Khan, who belongs to a poor family, shows the biased attitude of the Medak police and Telangana police’s claim of friendly policing has been exposed by this incident. Maulana Hamid Muhammad Khan said that beating and torture in this way on the basis of suspicion which leads to death is inhumane and horrible act. He expressed hope that justice will be done to the deceased and his family in this case and strict action will be taken against the police officers who have done this heinous act. He also demanded from the Home Minister Telangana Mr. Muhammad Mahmood Ali that an impartial conduct should be adopted during the investigation and strict action should be taken against the guilty persons, irrespective of their position. So that such incidents do not happen again in the future. Maulana Hamid Muhammad Khan demanded from the government to pay 50 lakh rupees as ex-gratia to the family of deceased Qadeer Khan and to give government jobs to his wife. He said that after coming to know about the incident, the local Ameer Of JIH Medak Mr. Mohammad Fazil is in touch with the family members of the deceased and they are giving possible cooperation.

Read More

پولیس کی اذیت رسانی سے فوت ہونے والے قدیر خان اور ان کے خاندان کے ساتھ انصاف کا مطالبہ

پریس نوٹ

پولیس کی اذیت رسانی سے فوت ہونے والے قدیر خان اور ان کے خاندان کے ساتھ انصاف کا مطالبہ

امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمد خان کا اظہار رنج

متوفی کی اہلیہ کو50لاکھ روپئے ایکس گریشیاء اور سرکاری ملازمت فراہم کی جائے

چیف جسٹس ہائی کورٹ تلنگانہ کااز خود سماعت کا فیصلہ خوش آئند

پولیس کی حراست میں مبینہ تشد د کی وجہہ سے فوت ہونے والے میدک کے متوطن قدیر خان کی موت پرشدید غم و غصہ کا اظہار کر تے ہوئے امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک‘ غیر انسانی اور قابل مذمت قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے قدیر خان پر جس طرح پولیس نے ظلم و ستم ڈھایا ہے اس سے میدک پولیس کے متعصبانہ رویہ کا اظہار ہو تاہے اور تلنگانہ پولیس کی فرینڈلی پولیسنگ کے ادعا کی قلعی اس واقعہ سے کھل گئی ہے۔ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ شبہ کی بنیاد پر اس طرح زدو کوب اور اذیت رسانی جس سے کہ موت واقع ہو جائے غیر انسانی اور وحشتناک عمل ہے اُنہوں نے چیف جسٹس ہائی کورٹ تلنگانہ کی جانب سے ازخود سماعت کے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اس معاملہ میں متوفی اور اس کے خاندان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور جن پولیس اہلکاروں کو یہ گھناؤنا عمل کیا ہے اُن کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔امیر حلقہ نے حکومت‘ انتظامیہ بالخصوص وزیر اعلیٰ کے سی آر اور وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی سے بھی مطالبہ کیا کہ تحقیقات کے دوران غیر جانبدارانہ طرز عمل اختیار کیا جائے اور خاطی افراد خواہ وہ کسی بھی منصب پر فائز ہوں سخت کاروائی کی جائے۔ تا کہ آئندہ اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہوسکے۔مولانا حامد محمد حان نے حکومت سے  متوفی قدیرخان کے اہل خانہ کو50 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء ادا کرنے اوراہلیہ کو سرکاری ملازمت دینے کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی شاخ میدک کے امیر مقامی جناب محمد فاضل حسین و دیگر ذمہ داران بھی واقعہ کے علم میں آنے کے بعدمتوفی قدیر خان کے ارکان خاندان سے ربط میں ہیں اور ہر ممکنہ تعاون کرر ہے ہیں۔

Read More