قرآنی عربی سیکھیں: امیرِ حلقہ  ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر کا وابستگان جماعت کو پیغام

حیدرآباد، 1 نومبر: جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کے ریاستی صدر ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر نے جماعت کے وابستگان کو قرآنی عربی سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ قرآنی عربی کورس کے اختتامی سیشن کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد ظفر نے رفقاء کو تلقین کی کہ وہ قرآن کی زبان سیکھنے کے لیے وقت نکالیں اور اس کے پیغام کو گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کریں۔

ڈاکٹر خالد ظفر نے مزید کہا کہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور یہ تمام انسانیت کے لیے ہے۔ اس لیے وابستگان جماعت کے لیے قرآنی عربی سیکھنا ضروری ہے تاکہ وہ اسلام کی قیمتی تعلیمات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور اسے دوسروں تک پہنچا سکیں۔

یہ تین ہفتوں کا آن لائن کورس جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ کے شعبہ ایچ آر ڈی کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ ایچ آر ڈی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم فصیح اللہ نے بتایا کہ یہ کورس شرکاء کے لیے قرآنی عربی سیکھنے کو آسان بنانے کے مقصد سے تیار کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کورس جماعت کے وابستگان کو قرآن سے گہرا تعلق قائم کرنے اور اسلام کے پیغام کو بہتر طریقے سے پہنچانے کی مہارت میں اضافہ کرنے کا ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جماعت اس طرح کے مزید کورسز لانا چاہتی ہے تاکہ تنظیم میں درس وتدریس کا ماحول بنا رہے۔

Read More

جماعت اسلامی ہند کی اخلاقی محاسن،آزادی کے ضامن، مہم کے اختتامی عظیم الشان جلسہ عام کانمائش میدان،حیدرآباد پر انعقاد

مرکزی سکریٹری شائستہ رفعت،رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کڈیم کاویہ، جلیسہ سلطانہ،ناصرہ خانم،سیدہ فلک و دیگر کے خطابات

شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کے زیر اہتمام بروز اتوار نمائش میدان نامپلی پر عظیم الشان جلسہ عام برائے خواتین بضمن اخلاقی محاسن،آزادی کے ضامن، مہم منعقد ہوا۔ صدارتی خطاب میں محترمہ شائستہ رفعت ‘ مرکزی سکریٹری جماعت اسلامی ہند نے خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو پہچان کر اسے اسلام کی سربلندی میں استعمال کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے رسالت کے ذریعے سے انسانوں کی تعلیم و تربیت فرمائی، تزکیہ کا نظام عطا فرمایا رسولوں کی بعثت ہوئی اور رسولوں کو بھیجا گیا کہ وہ لوگوں کا تزکیہ کریں تو یہ بڑا عظیم الشان کام ہے۔ جب ہم مورلٹی از فریڈم کہتے ہیں یا اخلاقی محاسن ازادی کے ضامن کہتے ہیں تو دراصل ہم اسی بات کی طرف لوگوں کو متوجہ کر رہے ہیں کہ اپنی انٹرنل فورسز (اندرونی صلاحیتوں) کی حقیقت کو پہچانیں۔اللہ نے ہماری شخصیتوں کے اندر جو طاقتیں رکھی ہیں اس کو بگاڑ سے بچائیں۔ موجودہ تہذیب کا المیہ یہ ہے کہ وہ انسان کی ان اندرونی طاقتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے۔ فحش ویب سائٹ پر فحش مواد کے ذریعے لوگوں کے اندر جنسی ہیجان پیدا کرنا ‘ اخلاقی انارکی میں معاشرے کو جھونک دینا اور نتیجہ یہ ہے کہ برائیوں کا ایک طوفان ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔نوجوان نسل کو یہ پڑھایا جا رہا ہے کہ شادی کے بغیر لیو ان ریلیشن شپ میں آپ رہ سکتے ہیں شادی کی ذمہ داری کو اٹھانے کی کیا ضرورت ہے۔کالجز کے اسٹوڈنٹ میں یہ بڑا معروف جملہ ہے۔ یہ بات سمجھائی جا رہی ہے کہ ایک کافی کا کپ پینے کے لیے کافی شاپ خریدنا کہاں کی عقلمندی ہے۔ مطلب یہ کہ ایک وقت میں جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے نکاح کی کیا ضرورت ہے۔جبکہ قران مجید نے متوجہ کیا کہ ہم نے میزان قائم کر دی اب اس میں تم خسارہ مت پیدا کرو اس کو ڈسٹرب مت کرو اس کو نقصان مت پہنچاؤ اللہ نے بڑے متوازن طریقے پر یہ کائنات بنائی۔انہوں نے کہا کہ اسلام کے اخلاقی نظام کو واقف کروانے کی ضرورت ہے۔ اور اصلاح کا کام اپنی ذات سے شروع کریں۔ مہمان خصوصی محترمہ ڈاکٹر کڈیم کاویہ (رکن پارلیمنٹ ورنگل) نے اپنے مختصر لیکن جامع پیغام میں خواتین سے کہا کہ وہ اپنی صحت کا خیال رکھیں بہتر تغذیہ اور حفظان صحت پر توجہ دیں۔اپنا اور اپنے گھر کے افراد خاندان کا ہر طرح سے خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین اپنے علاج کے لئے سرکاری دواخانوں سے رجوع کریں۔ خاص کر اپنے بچوں کا خیال رکھیں اور بچوں کو سماجی برائیوں سے بھی محفوظ رکھیں۔آج معاشرہ میں برائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں ایسے میں بچوں پر خصوصی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ خواتین کا اتنا بڑا عظیم الشان پروگرام منعقد کرنے اور بحیثیت مہمان خصوصی انہیں مدعو کرنے پر شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند اور تمام منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور مبارک باد دی۔محترمہ جلیسہ سلطانہ یاسین،کنو نیز آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ برائے خواتین نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اللہﷺ کی زندگی میں ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ ہم ہماری زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائیں۔محترمہ سیدہ ساجدہ بیگم (سیکرٹری جماعت اسلامی ہند تلنگانہ)نے کہا کہ سب کچھ اللہ تعالی نے ہمیں عطا کیا لیکن یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ ہم نے اللہ اور رسول ؐکے احکامات کوپسِ پشت ڈال دیا۔رسولوں کی رہنمائی کو جب انسان نے چھوڑ دیا رب کے احکامات کی کے خلاف ورزی اس نے کی اور اپنی نفس کی خواہشوں کی غلامی میں وہ مبتلا ہو گیا تو پھر دنیا دیکھ رہی ہے کہ انسان انسان نہیں رہا۔ پروفیسر شگفتہ شاہین (اویس ڈی، ما نو شعبہ انگریزی) نے اپنی تقریر میں کہا کہ سوشیل میڈیا کی وجہہ سے بچوں پر غلط اثر پڑ رہا ہے۔ہم اپنے گھروں میں سوشیل میڈیا کے استعمال پر کنٹرول رکھیں۔محترمہ ناصرہ خانم، رکن نمائندگان جماعت اسلامی ہندنے کہا کہ آج ہمارے ملک میں اخلاق کا بڑا بحران ہے ایسے میں یہ مہم وقت کی ضرورت ہے اور اس کام کو آگے بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔محترمہ سیدہ فلک نے کہا کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تھا کہ ایک بیٹی،باپ کے لیے جنت کا دروازہ کھول دیتی ہے۔ ایک بیوی اپنے شوہر کا آدھا دین مکمل کر دیتی ہے اور جنت تو ماں کے قدموں میں ہے۔محترمہ حمیرا نشاط(جامعہ ریاض الصالحات) نے کہا کہ خواتین سورہ نور بطور خاص پڑھیں اس کو ترجمے کے ساتھ سنیں اور اس میں تدبر اور غور و فکر کریں۔محترمہ خدیجہ مہوین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان بہترین امت ہیں ہم اچھائی کا حکم دینے والے اور برائی سے روکنے والے بنیں۔محترمہ عائشہ سلطانہ کے اظہار تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔ڈائس پرمحترمہ اسماء زرزری،محترمہ اسراء محسنہ،کے علاوہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کی خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔

Read More

جناب سید شاہ غلام افضل بیا با نی سجا دہ نشین ، درگاہ قا ضی پیٹ کی امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ سے د فتر حلقہ جماعت اسلامی پر ملا قات

وقف بل کے بشمول مختلف ملی اور ملکی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور ملت کے مسایل پر ملکر کام کر نے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

Read More

پروفیسر کوڈنڈا رام یم یل سی اور چیرمن اسٹیٹ لائبریریس پروفیسر ریاض کی امیر حلقہ سے ملاقات

 

 

 

 

 

 

 

پروفیسر کوڈنڈا رام یم یل سی اور پروفیسر ریاض چیرمن اسٹیٹ لائبریریس نے آج دفتر حلقہ پہنچ کر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ڈاکٹر خالد مبشر الظفر سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران امیر حلقہ نے ریاست کے مختلف مسائل پر گفتگو کی، خاص طور پر اقلیتی اقامتی مدارس اور اردو لیکچررس کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کے سلسلے میں حکومت سے بھرپور نمائندگی کی اپیل کی، بعد ان مسائل سے متعلق ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔
اس خوشگوار ملاقات میں معاون امیر حلقہ رشاد الدین صاحب، جنرل سکریٹری مشتاق اطہر صاحب، پی آر ڈائریکٹر عبد الحکیم صاحب، سیکریٹری ملی امور ڈاکٹر شیخ عثمان اور سیکریٹری ملکی امور ڈاکٹر عاطف اسماعیل بھی موجود تھے۔

Read More

جماعت انسانیت کو صحیح راستہ دکھاتی رہے گی۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے مستقر کریم نگر پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند، ملک میں گزشتہ 75 سالوں سے عوام کی خدمت میں مصروف ہے۔ جماعت فلاحی اقدامات کے ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتی ہے، جس میں غریبوں اور ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرنا، بیواؤں کو مالی امداد فراہم کرنا، اور یتیموں اور بے سہارا بچوں کی تعلیمی مدد کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ تلنگانہ میں، جماعت اسلامی کئی مقامات پرایسے کلینک اور ملٹی اسپیشلٹی اسپتال چلاتی ہے جہاں غریبوں کا اکثر مفت یا نہایت ہی کم قیمت پرعلاج ہوتا ہے۔ مزید برآں، جماعت اسلامی ہند تعلیم کے خواہاں غریب طلباء کو تعلیمی مدد فراہم کرتی ہے، ریاست میں اکثر مقامات بشمول کریم نگر جماعت مختلف سطحوں کےتعلیمی ادارے اور کمپیوٹر سنٹر چلاتی ہے، جہاں کمپیوٹر کی بالکل مفت تعلیم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
امیر حلقہ نے بتایا کہ ان فلاحی کوششوں کے علاوہ، جماعت اسلامی ہند سماجی برائیوں کے خاتمے، سچائی اور راستبازی کو فروغ دینے اور معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ جماعت انسانیت کو صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے مسلسل کام کرتی ہے اور مختلف سطحوں خاص طور پر پسماندہ اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے سماجی مساوات کے لیے کوشاں ہے۔
جماعت اسلامی ہند کا ماننا ہے کہ تلنگانہ کے عوام نے بہتر طرز حکمرانی اور پالیسیوں کی امید کے ساتھ نئی حکومت کو منتخب کیا ہے۔ اقلیتوں کو خاص طور پر امید ہے کہ یہ حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، پسماندہ طبقات ( ایس سی) اور پسماندہ قبائل (ایس ٹی) برادریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنائے گی۔ تاہم، اہم مسائل جیسے کہ مختلف سرکاری اداروں میں مسلمانوں کی نمائندگی کا فقدان، بگڑتا ہوا امن و امان، اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری وغیرہ ریاستی حکومت کی فوری توجہ کا تقاضا کرتے ہیں۔
امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ جماعت کا خیال ہے کہ مجوزہ ترامیم وقف املاک کی خود مختاری اور مناسب انتظام کو واضح طور پر نقصان پہنچا نے والی ہیں۔ یہ بل اقلیتوں کے آئینی طور پر ضمانت یافتہ حقوق کے لیے بھی ایک چیلنج ہے اور ملک بھر میں وقف اداروں کی آزادی پر اس بل کی وجہ سے ممکنہ طور پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے بل کی بجا طور پر مخالفت کرنے پر مرکز میں کانگریس کی ستائش کی۔ جماعت تلنگانہ میں کانگریس کی زیرقیادت حکومت پر بھی زور دیتی ہے کہ وہ وقف املاک کو تجاوزات اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے مضبوط موقف اختیار کرے۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ ریاست میں امن و امان کی حالیہ بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں اپنے شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ کچھ دن قبل میدک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد، فرقہ پرست عناصر نے مساجد کو نشانہ بنایا، قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اب آصف آباد ضلع کے مقام جینور میں مسلمانوں کے کاروبار اور املاک کو منصوبہ بند انداز میں نقصان پہنچایا گیا۔ اس قسم کے فرقہ وارانہ ملک اور ریاست کے پرام ماحول کو شدید نقصان پہنچانے والے ہیں حکومت اور خاص طور پر تلنگانہ پولیس کو امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ایمانداری اور تیزرفتاری سے کام کرنا چاہیے۔

کھمم میں حالیہ سیلاب سے املاک اور جانوں کا نقصان ہوا۔ کھمم میں جماعت اسلامی ہند کی قیادت اور کارکنان بروقت حرکت میں آگئے، اور سیلاب اور شدید بارشوں سے متاثرہ رہائش پذیر افراد کی امداد اور بحالی کے کاموں میں رضاکارانہ طور پر کام کیا۔
تلنگانہ حکومت کو مذکورہ مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی، جماعت اسلامی تلنگانہ صحافی برادری سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ ایک بہتر معاشرے کی تعمیر اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والی جعلی خبروں اور افواہوں کو دور کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ صحافی عوامی مسائل کو اجاگر کر کے عوامی فلاح کے لیے کام کر سکتے ہیں۔

Read More