ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، صدر جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نےآج مستقر عادل آباد پر ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نےدرج ذیل نکات پر روشنی ڈالی
1. جماعت اسلامی ہند، ایک قومی سطح کی دینی و سماجی تنظیم ہے، جو گذشتہ 75 سال سے زیادہ عرصے سے ملک عزیز ہندوستان میں قوم و ملت کی مختلف خدمات انجام رہی ہے۔ یہ انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے سماجی تعاون، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، مائیکرو فینانس، صلاحیتوں کے ارتقا اور معاشرتی وسماجی اصلاحات سے متعلق مختلف سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔
2. جماعت کانگریس کی زیر قیادت تلنگانہ حکومت کی اس پہلو سے ستائش کرتی ہے اس نے انتخابات سے قبل عوام سے کئے گئے بعض وعدوں کی تکمیل کی ہے۔ جماعت حکومت پر زور دیتی ہے کہ اردو اساتذہ کی خالی آسامیوں کو ڈی ایس سی (ڈسٹرکٹ سلیکشن کمیٹی) کے عمل کے ذریعے پُر کیا جائے۔ یہ آسامیاں ریزرویشن کے مسائل سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر برسوں سے خالی پڑی ہیں۔ جماعت نے اس معاملے پر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
3. HMPV وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں سوشل میڈیا کی چہ مگوئیوں کی روشنی میں، جماعت حکومت کو متوجہ کرتی ہے کہ عوامی خوف و ہراس کو روکنے کے لیے بیداری کے اقدامات فوری طور پر انجام دیے جائیں۔ جماعت نے حکومت پر زور دیا کہ وہ صحت عامہ کے تحفظ کے لیے بھی تمام ضروری اقدامات پر سنجیدگی کے ساتھ عمل درآمد کرے۔
4. عادل آباد میں یونیورسٹی کے دیرینہ مطالبہ کے ضمن میں تاخیر پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے، جماعت نے اس محاذ پر سست پیش رفت پر تنقید کی۔ ضلع میں یونیورسٹی کے قیام سے قبائلی اور مقامی برادریوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ قبائلی یونیورسٹی کے قیام کی توقعات کے باوجود افسوس ہے کہ آج تک بھی یہ مطالبہ پورا نہیں ہوا۔
5. جماعت منصفانہ اور کم سے کم امدادی قیمتوں (MSP) اور دیگر فوائد کا مطالبہ کرنے والے کسانوں کے جاری احتجاج کی حمایت کرتی ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ کسانوں کو ملک کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر تسلیم کرے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے فوری کارروائی کرے۔
6. جماعت ریاست تلنگانہ میں موجود کانگریس حکومت کی کابینہ میں مسلمانوں کی عدم نمائندگی پر افسوس کا اظہار کرتی ہے اور ایک سال سے زائد عرصے سے کئی اہم وزارتی عہدوں کے خالی رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ ان عہدوں کو فوری طور پر پُر کرے۔
7. جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ملک بطور خاص ریاست تلنگانہ میں وقف املاک کے تحفظ اور ترقی کے لیے حکومت کی جانب سےمضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیتی ہے، اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ:
a ۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران وقف بورڈ کی تمام اراضی الاٹمنٹ کی چھان بین کی جائےاور غیر قانونی الاٹمنٹ کو منسوخ کیا جائے۔
b ۔ سابق حکومت کے دورمیں متعارف کرائے گئے دھرانی پورٹل سے متاثرہ وقف املاک کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
c۔ وقف کے مقاصد کے مطابق غیر محفوظ وقف اراضی کو مسلم تنظیموں کو سونپ کر ان کی حفاظت اور مناسب انتظام کو یقینی بنایا جائے۔
جماعت اسلامی ہند انصاف اور مساوات کی بھر پور وکالت کرتی ہے اور ملک میں سماجی، تعلیمی اور فرقہ وارانہ مسائل کو حل کرنے کے لیے وقف ہے۔