ادارہ ادب اسلامی ہند شہر حیدرآباد کاسالانہ مشاعرے سے امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ڈاکٹرمحمدخالدمبشرالظفرکا خطاب
ادارہ ادب اسلامی شہر حیدرآباد کاسالانہ مشاعرہ و قمر رضاؒایوارڈ فنکشن کا کل شب اردو گھر مغل پورہ میں انعقاد عمل میں آیا۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ ڈاکٹرمحمد خالد مبشر الظفرنے مشاعرہ کی صدارت کی۔ کنونیر اجلاس و مشاعرہ ظفرؔ فاروقی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور اجلاس و مشاعرے کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ممتاز شاعر و صحافی سعداللہ خان سبیل نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دئے۔ سکریٹری حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ابوالکرم مشتااطہر،صدر ادارہ ادب اسلامی مہاراشٹرا ڈاکٹر مقبول احمد مقبول,کہنہ مشق شاعر ادیب و صحافی ڈ اکٹر محسن جلگانوی، سکریٹری ادارہ ادب اسلامی جنوبی معین احمرنے بحثیت مہمانان خصوصی شرکت کی۔ڈاکٹر محمدخالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ شاعری میں جہاں تلوار کی کاٹ ہوتی ہے وہیں پھولوں کی نرمی بھی ہوتی ہے۔زبان اور ادب کا تعلق حادثات زمانہ سے ہے۔ ادب اور اسلام ایک بڑا موضوع ہے۔ اس موضوع پر جتنا بھی کام کیا جائے کم ہے۔انہوں یہ بھی کہا کہ ادارہ ادب اسلامی ہندسے وابستہ شعراء اسلامی شعار کو شعری قالب میں ڈھال کر پیش کرنے کاکام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھاکہ ادب ایک ایسا ذریعہ ہے جس کو بروئے کار لاکر عدم تشدد کے ذریعہ انقلاب برپا کیا جاسکتاہے۔شاعر اشاروں اور کنایوں میں اپنی مافی الضمیرکواداکرتاہے اورشاعربالواسطہ سماج میں تبدیلی لاسکتا ہے۔آج کا دور نعروں اور سلوگن کادور ہے۔ کبھی کبھی ایک مصرعہ بھی مقبولیت حاصل کرلیتا ہے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام ادب اور تحریک پر ایک مکمل بین الاقوامی سیمنار منعقد کیا جائیگا۔ ادیب اور شعراء کی پذیرائی میں ہورہی کمی پر امیرحلقہ جماعت اسلامی ہندتلنگانہ ڈاکٹر خالد ظفر نے تاسف کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ وہ جوہرنایاب جوہم میں نہیں رہے انکا اعتراف پوری ملت کوکرنا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ادب اسلامی ہندکو ایک مثالی تنظیم بنایا جائے گا۔ اور نئے شعراء کو مہمان بنایا جائے اور قدیم شعراء کومیزبانی کرنی ہوگی۔جس سے نئے شعراء کی حوصلہ افزائی ہوگی۔جدید ٹیکنالوجی سے نئے شعراء کو جوڑنا بھی وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ اس سالانہ مشاعرہ میں ڈاکٹر مقبول احمد مقبول کو ان کی دیرینہ ادبی خدمات پر قمر رضاؒ ایوارڈ سے بھی نواز گیا۔سپاس نامہ مومینٹو اور شالپوشی کے ذریعہ ان کو تہنیت پیش کی گئی۔ اس موقع پر منعقدہ مشاعرہ میں رفیق جگر معالیاچلپوری،سعداللہ خان سبیل،کوکب ذکی،ڈاکٹرطیب پاشاہ قادری،ابونبیل،شکیل حیدر کانپوری،رفیع اللہ رفیع،طنز و مزاح کے ممتاز شاعرلطیف الدین لطیف،ڈاکٹرمقبول احمد مقبول،طاہر گلشن آبادی،ظفر فاروقی، ڈاکٹر محسن جلگانوی نے اپنا بہترین کلام پیش کرکے داد و تحسین حاصل کیا۔اس موقع پر باذوق سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔