برصغیر کی عظیم دینی،تحریکی، ملی وعلمی شخصیت حضرت مولانا سید جلال الدین عمری، سابق امیرجماعت اسلامی ہند ونائب صدر مسلم پرسنل لاء بورڈکا سانحہ ارتحال،تحریک اسلامی وملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ

امیرحلقہ مولانا حامدمحمدخان،سکریٹریز حلقہ،ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین، ناظم شہرودیگر کااظہار تعزیت

برصغیر کی دینی،تحریکی،ملی وعلمی شخصیت‘عالم باعمل محترم حضرت مولانا سید جلال الدین عمری،سابق امیرجماعت اسلامی ہند ونائب صدر مسلم پرسنل لاء بورڈوصدرشرعیہ کونسل دہلی26/اگست2022؁ء بروز جمعہ شام پونے نوبجے بعمر87 برس اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔مولانا سید جلال الدین عمری کچھ عرصہ سے علیل تھے اورالشفاء ہاسپٹل دہلی میں دوران علاج انہوں نے داعی ئ اجل کو لبیک کہا۔مولانا سید جلال الدین عمری کا شمار برصغیرکے ممتاز اور صف اوّل کے علماء میں ہوتا ہے۔ سال 2007؁ء تاسال2019؁ء تک آپ نے جماعت اسلامی ہند کی بحیثیت امیرجماعت قیادت کی۔مولانا عمری سن 1935؁ء میں تمل ناڈومیں پیدا ہوئے۔آپ جامعہ دارالسلام  عمرآباد سے فارغ التحصیل ہوئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں بیچلرکی ڈگری بھی حاصل کی۔ طالب علمی کے زمانہ سے ہی وہ جماعت اسلامی سے وابستہ ہوئے اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد خود کو تحقیق وتصنیف کے لیے وقف کردیا۔ آپ کے سانحہ ارتحال پر رنج وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخان نے اسے تحریک اسلامی اورملت اسلامیہ کے عظیم نقصان سے تعبیر کیا۔امیرحلقہ نے کہا کہ مولانا عمری سے ان کے شخصی تعلقات تھے اور علیگڑھ میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران انہوں نے مولانا سے خوب استفادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عمری کی شخصیت کوبرصغیر ہندوپاک کی عظیم شخصیتوں میں شمار کرنا مبالغہ آرائی نہ ہوگی۔ مولانا محترم کی ساری زندگی جہدوعمل سے عبارت رہی اور انسانوں کو اپنی ذات سے وہ فیض یاب کرتے رہے۔ تحریکی زندگی کی گوناگوں مصروفیات کے باوجود آپ نے بھر پورتحقیقی وتصنیفی کام بھی انجام دیا۔ مختلف موضوعات پرآپ کی چھوٹی بڑی 60 سے زائدتصانیف منظرعام پر آچکی ہیں۔بالخصوص اسلام کی دعوت‘عورت اور اسلام،عورت اور اسلامی معاشرہ‘عائلی زندگی،جماعت اسلامی ہند کی خدمات،آپ کی اہم تصنیفات ہیں۔اس کے علاوہ دعوت، عقائد، عبادات‘ معاشرت، معاملات اور سیاست پر آپ کی تصانیف سند کا درجہ رکھتی ہیں۔سکریٹریز حلقہ تلنگانہ جناب سیدعبدالباسط انور‘ جناب محمداظہرالدین‘جناب محمدنصیرالدین،جناب ایم.این.بیگ زاہد‘ ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین محترمہ آسیہ تسنیم،اراکین شوریٰ حلقہ تلنگانہ،ناظم شہرحافظ محمدرشاد الدین ودیگر ذمہ داران جماعت اسلامی ہندتلنگانہ نے مولانا کے سانحہ ارتحال پر اظہارتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی رحلت سے دینی وتحریکی حلقوں میں ایک عظیم خلاء پیدا ہوا ہے اور آپ کی خدمات کو ملت اسلامیہ تادیریاد رکھے گی۔اللہ تعالیٰ، مولانا سید جلال الدین عمری کی خدمات کوشرف قبولیت عطا فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے، لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے اور تحریک اسلامی کو ان کا بہترین نعم البدل عطا فرمائے۔مولانا سید جلال الدین عمریؒ کی نمازِ جنازہ ان شاء اللہ مسجد اِشاعت اسلام مرکز جماعت اسلامی ہندنئی دہلی میں 27/اگست بروز ہفتہ صبح10بجے دن ادا کی جائے گی اورتدفین شاہین باغ قبرستان دہلی میں عمل میں آئے گی۔ لواحقین میں دوفرزندان جناب سیدصفی اطہراور جناب سیدعلی اشرف اور دو دُختران محترمہ نصرت نگار اور محترمہ طلعت نگارشامل ہیں۔مزید تفصیلات کے لیے مرحوم کے داماد جناب ڈاکٹرمحمدخالد مبشرالظفر(سکریٹری شعبہ ایچ.آر.ڈی حلقہ تلنگانہ) سے موبائل نمبر9866685248 پرربط کیاجاسکتا ہے۔