جماعت انسانیت کو صحیح راستہ دکھاتی رہے گی۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے مستقر کریم نگر پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند، ملک میں گزشتہ 75 سالوں سے عوام کی خدمت میں مصروف ہے۔ جماعت فلاحی اقدامات کے ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتی ہے، جس میں غریبوں اور ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرنا، بیواؤں کو مالی امداد فراہم کرنا، اور یتیموں اور بے سہارا بچوں کی تعلیمی مدد کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ تلنگانہ میں، جماعت اسلامی کئی مقامات پرایسے کلینک اور ملٹی اسپیشلٹی اسپتال چلاتی ہے جہاں غریبوں کا اکثر مفت یا نہایت ہی کم قیمت پرعلاج ہوتا ہے۔ مزید برآں، جماعت اسلامی ہند تعلیم کے خواہاں غریب طلباء کو تعلیمی مدد فراہم کرتی ہے، ریاست میں اکثر مقامات بشمول کریم نگر جماعت مختلف سطحوں کےتعلیمی ادارے اور کمپیوٹر سنٹر چلاتی ہے، جہاں کمپیوٹر کی بالکل مفت تعلیم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
امیر حلقہ نے بتایا کہ ان فلاحی کوششوں کے علاوہ، جماعت اسلامی ہند سماجی برائیوں کے خاتمے، سچائی اور راستبازی کو فروغ دینے اور معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ جماعت انسانیت کو صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے مسلسل کام کرتی ہے اور مختلف سطحوں خاص طور پر پسماندہ اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے سماجی مساوات کے لیے کوشاں ہے۔
جماعت اسلامی ہند کا ماننا ہے کہ تلنگانہ کے عوام نے بہتر طرز حکمرانی اور پالیسیوں کی امید کے ساتھ نئی حکومت کو منتخب کیا ہے۔ اقلیتوں کو خاص طور پر امید ہے کہ یہ حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، پسماندہ طبقات ( ایس سی) اور پسماندہ قبائل (ایس ٹی) برادریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنائے گی۔ تاہم، اہم مسائل جیسے کہ مختلف سرکاری اداروں میں مسلمانوں کی نمائندگی کا فقدان، بگڑتا ہوا امن و امان، اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری وغیرہ ریاستی حکومت کی فوری توجہ کا تقاضا کرتے ہیں۔
امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ جماعت کا خیال ہے کہ مجوزہ ترامیم وقف املاک کی خود مختاری اور مناسب انتظام کو واضح طور پر نقصان پہنچا نے والی ہیں۔ یہ بل اقلیتوں کے آئینی طور پر ضمانت یافتہ حقوق کے لیے بھی ایک چیلنج ہے اور ملک بھر میں وقف اداروں کی آزادی پر اس بل کی وجہ سے ممکنہ طور پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے بل کی بجا طور پر مخالفت کرنے پر مرکز میں کانگریس کی ستائش کی۔ جماعت تلنگانہ میں کانگریس کی زیرقیادت حکومت پر بھی زور دیتی ہے کہ وہ وقف املاک کو تجاوزات اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے مضبوط موقف اختیار کرے۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ ریاست میں امن و امان کی حالیہ بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں اپنے شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ کچھ دن قبل میدک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد، فرقہ پرست عناصر نے مساجد کو نشانہ بنایا، قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اب آصف آباد ضلع کے مقام جینور میں مسلمانوں کے کاروبار اور املاک کو منصوبہ بند انداز میں نقصان پہنچایا گیا۔ اس قسم کے فرقہ وارانہ ملک اور ریاست کے پرام ماحول کو شدید نقصان پہنچانے والے ہیں حکومت اور خاص طور پر تلنگانہ پولیس کو امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ایمانداری اور تیزرفتاری سے کام کرنا چاہیے۔

کھمم میں حالیہ سیلاب سے املاک اور جانوں کا نقصان ہوا۔ کھمم میں جماعت اسلامی ہند کی قیادت اور کارکنان بروقت حرکت میں آگئے، اور سیلاب اور شدید بارشوں سے متاثرہ رہائش پذیر افراد کی امداد اور بحالی کے کاموں میں رضاکارانہ طور پر کام کیا۔
تلنگانہ حکومت کو مذکورہ مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی، جماعت اسلامی تلنگانہ صحافی برادری سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ ایک بہتر معاشرے کی تعمیر اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والی جعلی خبروں اور افواہوں کو دور کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ صحافی عوامی مسائل کو اجاگر کر کے عوامی فلاح کے لیے کام کر سکتے ہیں۔