پریس نوٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

گذشستہ کچھ عرصہ سے ایک بار پھر اسرائیل کی سفاکانہ و ظالمانہ کاروائیوں میں بڑی تعداد میں معصوم نہتے فلسطینی شہریوں کاقتل عام کیا جارہا ہے اور انکی جانوں اوراملاک کو بمباری کے زریعہ تباہ و تاراج کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی یہ جارحیت قابل افسوس و قابل ِمذمت ہے،جس پر فوری روک لگنی چاہیئے اوران ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف اسرائیل پر بین القوامی عدالت میں فوجداری مقدمہ چلایا جائے۔ان خیالات کا اظہار محترم امیرِحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے صحافت کو جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔انہوں نے تمام امن پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنائیں کہ وہ فوری طور پر اپنی جارحانہ کاروائیوں پر روک لگائے۔انہوں نے قبلہء اؤل بیت المقدس کے تحفظ اور مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لئے مسلم ممالک کو آگے آنے کی اپیل کی۔مولانا نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ایک وجہہ مسلم ممالک کا آپسی انتشار اوران کی اسرائیل کے ساتھ درپردہ دوستی اور اسرائیل کو تسلیم کر نا بھی ہے۔ مولانا نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل،مسلم ممالک کے اتحاد میں مضمر ہے۔انہوں نے مسلم ممالک کو فوری طورپر اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کا مشورہ دیا۔امیر حلقہ نے حکومت ہند سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی وتجارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے دباؤ بنائے کہ وہ اپنی ان ظالمانہ حرکتوں سے باز آئے۔مولانا حامدمحمد خان نے کہا کہ ہندوستان روز اول سے ہی فلسطینیوں کے کاز کی تائید کرتا آرہاہے۔انہوں نے گاندھی جی کے اس قول کا حوالہ دیا جسمیں گاندھی جی نے کہا تھا کہ ”فلسطین،فلسطینیوں کا حق ہے“۔جبکہ موجودہ حکومت اسرائیل سے تعلقات بڑھا رہی ہے،حالانکہ اسرائیل نے اپنے مکر و فریب سے ہمیشہ سے دنیا کو دھوکہ دیا ہے۔امیرحلقہ نے میڈیا کی جانب سے بھی مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت کی ایکطرفہ رپورٹنگ کے زریعہ دنیا کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی بھی سخت مذمت کی۔امیرحلقہ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے فلسطینیوں کی آزادی اور خود مختاری کہ حق میں رہے ہیں اور اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کی پرزور مخالفت کرتے ہیں اور اللہ سے امید کرتے ہیں کہ وہ ان ظالموں کو اسی طرح نیست و نابود کرئیگا جسطرح عاد وثمود کی قوموں کو کیا تھا۔

پریس سکریٹری