حیدرآباد (راست) یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز،تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کے اراکین اور عثمانیہ یونیورسٹی کے اہم عہدوں پر کسی بھی مسلمان کی عدم نامزدگی پر اظہار حیرت وافسوس ظاہر کرتے ہوئے امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخان نے کہا کہ مسلمان ہر شعبہ حیات میں اپنی قابلیت وصلاحیت کا لوہا منواچکے ہیں اور کسی بھی دیگرقوم سے پیچھے نہیں ہیں۔لیکن سیکولرزم،رواداری اور انصاف کا دم بھرنے والی حکومت کے سربراہ جناب کے.چندرشیکھر راؤنے حالیہ مختلف تقررات میں مسلمانوں کی عدم شمولیت کے ذریعہ مسلمانوں کو مایوسی اور بے چینی میں مبتلاء کردیا ہے۔سابقہ حکومتوں نے بھی کبھی مسلمانوں کو اس طرح نظر انداز نہیں کیا، لیکن ٹی.آر.ایس حکومت کا مسلمانوں کے ساتھ موجودہ رویہ غور طلب ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کس کی ایماء پر مسلمانوں کو سرکاری عہدوں سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لگتا ہے کہ چندمتعصب اورمسلم مخالف مشیرچیف منسٹر کے دفترمیں داخل ہوئے ہیں اور چیف منسٹرکو گمراہ کررہے ہیں۔مولانا حامدمحمدخان نے کہا کہ انہوں نے اس ضمن میں وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی صاحب کے علاوہ دیگر اعلی عہدیداروں بشمول پلاننگ کمیشن کے چیرمین جناب بی۔ونود کمار و دیگر سے فون پر گفتگو کی جس پر ان حکومتی ذمہ داران نے تیقن دیا کہ جلد ہی ٹی ایس پی ایس سی اور وائس چانسلرز کے عہدوں پر مسلمان امیداوار کا تقرر کیا جائیگا۔اور ان تیقنات کے بعد ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت مسلمانوں کے ساتھ کسی بھی طرح کا امتیاز نہیں برتے گی اور سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے انصاف کرے گی۔ امیرحلقہ،مولانا حامدمحمدخان نے چیف منسٹر کے سی آرسے مطالبہ کیا کہ وہ ان امور کا سختی سے نوٹ لیں اور اس ناانصافی کی نہ صرف فوری طور پر بھرپائی کریں بلکہ آئندہ ہونے والے کسی بھی تقررات کے عمل میں مسلمانوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائیں۔