جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے جاریہ ماہ کے اواخر میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے متعلق پچھلے چار ماہ سے غوروفکر کا سلسلہ جاری ہے۔انتخابات میں تائید کے سلسلے میں صحیح فیصلے تک پہنچنےکے لیے ریاست کے عوام کی رائے معلوم کی گئی۔ جس کے لیے جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے ریاست کے تمام اضلاع میں پھیلے ہوئے اپنے وابستگان کے ذریعے مختلف سطحوں پر سروے کروایا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے کھڑےکیے گئے امیدواروں اور ان کی کارکردگی، عوام میں ان کی مقبولیت اور ان کی اہلیت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس دوران جماعت اسلامی ہند نے ایک عوامی منشور تیار کیا اور اس عوامی منشور کے نکات پر ریاست میں مقابلہ کرنےوالی مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔مذکورہ بالا تمام ملاقاتوں اور ریاست بھر میں پھیلے ہوئے اپنے کیڈر کی جانب سے کیے گئے سروے اورجماعت کی مقامی اکائیوں کی جانب سے طے کردہ فیصلوں کو سامنے رکھتے ہوئے ریاست کی سیاسی کمیٹی نے حلقہ کی شوریٰ کے سامنے اپنی سفارشات پیش کیں۔ جماعت اسلامی ہند حلقہ کی مجلس شوریٰ نے ان سفارشات کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان انتخابات میں 68 اسمبلی حلقوں میں کانگریس پارٹی ، 41 اسمبلی حلقوں میں بی آرایس پارٹی اور 7 اسمبلی حلقوں میں مجلس اتحاد المسلمین کے امیدواروں کی تائید کی جائے۔ جب کہ ایک اسمبلی حلقہ میں سی پی آئی، ایک اسمبلی حلقے میں بی ایس پی کی تائید کی جائے گی۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی مجلس شوری نے مذلورہ بالا تمام دلائل کے ساتھ اپنی سفارشات مرکز روانہ کردی تھیں اور مرکز جماعت نے جماعت کی مقامی اکائیوں کی آرا اور حلقہ کی شوریٰ کے دلائل کو قبول کرتے ہوئے شوریٰ کی سفارشات کی توثیق کردی ہے۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی سیاسی کمیٹی نے یہ بھی طے کیا ہے کہ وہ اپنے کیڈرکے ذریعے عوام میں حق رائے دہی کے استعمال کے متعلق شعور کی بیداری کا کام انجام دے گی، اور اس امر کی کوشش کی جائے گی کہ عوام میں ووٹ کی اہمیت کا احساس پیدا ہو اور ریاست میں رائے دہی کے تناسب بڑھے۔ اس موقع پر ہم ریاست کے تمام رائے دہندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنےحق رائے دہی کا ضرور استعمال کریں۔ اور جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے کافی غوروخوص اور تفصیلی سروے کے بعد ریاست اور عوام کی بہتری کے لیے جو فیصلےکیے ہیں ان کے مطابق اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔
جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے مختلف اسمبلی حلقوں میں جن پارٹیوں کی تائیدکا فیصلہ کیا ہے ان کی تفصیل اس پریس ہینڈ اؤٹ کے ساتھ منسلک کردی گئی ہے۔