جناب سید شاہ غلام افضل بیا با نی سجا دہ نشین ، درگاہ قا ضی پیٹ کی امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ سے د فتر حلقہ جماعت اسلامی پر ملا قات

وقف بل کے بشمول مختلف ملی اور ملکی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور ملت کے مسایل پر ملکر کام کر نے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

Read More

پروفیسر کوڈنڈا رام یم یل سی اور چیرمن اسٹیٹ لائبریریس پروفیسر ریاض کی امیر حلقہ سے ملاقات

 

 

 

 

 

 

 

پروفیسر کوڈنڈا رام یم یل سی اور پروفیسر ریاض چیرمن اسٹیٹ لائبریریس نے آج دفتر حلقہ پہنچ کر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ڈاکٹر خالد مبشر الظفر سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران امیر حلقہ نے ریاست کے مختلف مسائل پر گفتگو کی، خاص طور پر اقلیتی اقامتی مدارس اور اردو لیکچررس کی مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنے کے سلسلے میں حکومت سے بھرپور نمائندگی کی اپیل کی، بعد ان مسائل سے متعلق ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔
اس خوشگوار ملاقات میں معاون امیر حلقہ رشاد الدین صاحب، جنرل سکریٹری مشتاق اطہر صاحب، پی آر ڈائریکٹر عبد الحکیم صاحب، سیکریٹری ملی امور ڈاکٹر شیخ عثمان اور سیکریٹری ملکی امور ڈاکٹر عاطف اسماعیل بھی موجود تھے۔

Read More

جماعت انسانیت کو صحیح راستہ دکھاتی رہے گی۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے مستقر کریم نگر پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند، ملک میں گزشتہ 75 سالوں سے عوام کی خدمت میں مصروف ہے۔ جماعت فلاحی اقدامات کے ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتی ہے، جس میں غریبوں اور ضرورت مندوں کو امداد فراہم کرنا، بیواؤں کو مالی امداد فراہم کرنا، اور یتیموں اور بے سہارا بچوں کی تعلیمی مدد کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ تلنگانہ میں، جماعت اسلامی کئی مقامات پرایسے کلینک اور ملٹی اسپیشلٹی اسپتال چلاتی ہے جہاں غریبوں کا اکثر مفت یا نہایت ہی کم قیمت پرعلاج ہوتا ہے۔ مزید برآں، جماعت اسلامی ہند تعلیم کے خواہاں غریب طلباء کو تعلیمی مدد فراہم کرتی ہے، ریاست میں اکثر مقامات بشمول کریم نگر جماعت مختلف سطحوں کےتعلیمی ادارے اور کمپیوٹر سنٹر چلاتی ہے، جہاں کمپیوٹر کی بالکل مفت تعلیم کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
امیر حلقہ نے بتایا کہ ان فلاحی کوششوں کے علاوہ، جماعت اسلامی ہند سماجی برائیوں کے خاتمے، سچائی اور راستبازی کو فروغ دینے اور معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔ جماعت انسانیت کو صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے مسلسل کام کرتی ہے اور مختلف سطحوں خاص طور پر پسماندہ اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے سماجی مساوات کے لیے کوشاں ہے۔
جماعت اسلامی ہند کا ماننا ہے کہ تلنگانہ کے عوام نے بہتر طرز حکمرانی اور پالیسیوں کی امید کے ساتھ نئی حکومت کو منتخب کیا ہے۔ اقلیتوں کو خاص طور پر امید ہے کہ یہ حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، پسماندہ طبقات ( ایس سی) اور پسماندہ قبائل (ایس ٹی) برادریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنائے گی۔ تاہم، اہم مسائل جیسے کہ مختلف سرکاری اداروں میں مسلمانوں کی نمائندگی کا فقدان، بگڑتا ہوا امن و امان، اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری وغیرہ ریاستی حکومت کی فوری توجہ کا تقاضا کرتے ہیں۔
امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ جماعت کا خیال ہے کہ مجوزہ ترامیم وقف املاک کی خود مختاری اور مناسب انتظام کو واضح طور پر نقصان پہنچا نے والی ہیں۔ یہ بل اقلیتوں کے آئینی طور پر ضمانت یافتہ حقوق کے لیے بھی ایک چیلنج ہے اور ملک بھر میں وقف اداروں کی آزادی پر اس بل کی وجہ سے ممکنہ طور پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے بل کی بجا طور پر مخالفت کرنے پر مرکز میں کانگریس کی ستائش کی۔ جماعت تلنگانہ میں کانگریس کی زیرقیادت حکومت پر بھی زور دیتی ہے کہ وہ وقف املاک کو تجاوزات اور غلط استعمال سے بچانے کے لیے مضبوط موقف اختیار کرے۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر، امیر حلقہ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ ریاست میں امن و امان کی حالیہ بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں اپنے شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ کچھ دن قبل میدک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد، فرقہ پرست عناصر نے مساجد کو نشانہ بنایا، قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اب آصف آباد ضلع کے مقام جینور میں مسلمانوں کے کاروبار اور املاک کو منصوبہ بند انداز میں نقصان پہنچایا گیا۔ اس قسم کے فرقہ وارانہ ملک اور ریاست کے پرام ماحول کو شدید نقصان پہنچانے والے ہیں حکومت اور خاص طور پر تلنگانہ پولیس کو امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے ایمانداری اور تیزرفتاری سے کام کرنا چاہیے۔

کھمم میں حالیہ سیلاب سے املاک اور جانوں کا نقصان ہوا۔ کھمم میں جماعت اسلامی ہند کی قیادت اور کارکنان بروقت حرکت میں آگئے، اور سیلاب اور شدید بارشوں سے متاثرہ رہائش پذیر افراد کی امداد اور بحالی کے کاموں میں رضاکارانہ طور پر کام کیا۔
تلنگانہ حکومت کو مذکورہ مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی، جماعت اسلامی تلنگانہ صحافی برادری سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ ایک بہتر معاشرے کی تعمیر اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے والی جعلی خبروں اور افواہوں کو دور کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ صحافی عوامی مسائل کو اجاگر کر کے عوامی فلاح کے لیے کام کر سکتے ہیں۔

Read More

جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کی ‘اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن’ مہم کا آغاز

آج پریس کلب سوماجی گوڑہ میں مہم کے آغاز پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اس پریس کانفرس کو جماعت اسلامی ہند تلنگانہ شعبہ خواتین کی سیکرٹری خدیجہ مہوین، ساجدہ بیگم، مہم کے کنوینر ڈاکٹر اسرا محسنہ نے اور خنسہ سدف سکریٹری جی آئی او نے خطاب کیا۔ اس موقع پر کنوینر اسرا محسنہ نے کہاکہ ملک میں خواتین کے خلاف ہونے والے مظالم کی مخالفت، ان کی روک تھام کے لیے یہ مہم منائی جا رہی ہے، ملک میں خواتین کو جنسی ہراسانی کا سامنا ہے، آئے دن خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شراب، زنا کاری، لڑکیوں کا قتل عام ہوتے جا رہے ہیں، ملک کی یہ صورت حال باشعور شہریوں کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔

Read More

اخلاقیات آزادی ہے “جماعت اسلامی ہند خواتین ونگ نے مہیم کا آغاز کیا”

جماعت اسلامی ہند کی خواتین ونگ نے خصوصی پریس کانفرنس میں قومی مہم ‘اخلاقیات آزادی ہے’ کا اعلان کیا جو ستمبر 2024 میں شروع ہوگی۔ پریس میٹ میں رحمت النسا اے اور شائستہ رفعت، جماعت اسلامی ہند کی قومی سکریٹریز نے خطاب کیا، جبکہ اجلاس کی نظامت رابعہ بصری، قومی معاون سکریٹری اور میڈیا انچارج نے کی۔ 

خواتین کے خلاف تشدد کی لہر

جماعت اسلامی ہند کی خواتین ونگ ملک میں خواتین کے خلاف ہراسانی، جنسی حملوں اور قتل کی بڑھتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش ظاہر کرتی ہے۔ حالیہ واقعات جیسے کولکتہ میں ریپ اور قتل، گوال پور (بہار) میں 14 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ، اور ادھم سنگھ نگر (اتراکھنڈ) میں مسلم نرس کے ساتھ ریپ اور قتل، واضح کرتے ہیں کہ ہمارے سماج میں خواتین کے خلاف رویہ میں سنجیدہ تبدیلی کی ضرورت ہے۔

اخلاقی اقدار کی کمی

ہمیں یقین ہے کہ خواتین کے خلاف یہ مظالم اخلاقی اقدار کی کمی کا نتیجہ ہیں۔ اس مہم کے تحت، ہم ستمبر 2024 میں ‘اخلاقیات آزادی ہے’ کے موضوع پر آگاہی فراہم کریں گے۔ اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو سچائی، آزادی اور اخلاقی اقدار کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے تاکہ ہم سب کی بنیادی ضروریات اور حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ مہم کے دوران مختلف سطحوں پر تعلیمی، مشاورتی، اور عوامی پروگرامز منعقد کیے جائیں گے۔

Read More