پریس نوٹ

جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی کاز کی حمایت میں بروز چہارشنبہ 12؍ جون کو 7 بجے شام نمائش میدان نامپلی پر ایک جلسہ عام کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی نائب امیر جماعت اسلامی ہند ‘مولانا عبدالقوی صاحب ناظم مدرسہ اشرف العلوم حیدرآباد،مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر امارت ملت اسلامیہ ، تلنگانہ، مولانا خسرو پاشاہ سجادہ نشین درگاہ افضل بیابانی قاضی پیٹ ، مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم،
ڈاکٹر خالد مبشر الظفر صاحب امیر حلقہ’ جناب محمد اظہر الدین اور جناب محمد رشاد الدین معاون امرائے حلقہ جماعت اسلامی ہند،
مولانا عبدالفتاح عادل سبیلی ‘ مولانا عقیل انصاری صاحب ‘ صدر صوفی کونسل تلنگانہ کے خطابات ہوں گے۔

جناب عبدالمجید شعیب معاون امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند ، تلنگانہ نے عوام الناس خصوصاً نوجوانان حیدرآباد سے اپیل کی ہیکہ وہ جوق درجوق اس جلسہ میں شرکت کے ذریعہ مظلوم فلسطینی عوام سے اپنی جذباتی وابستگی، دینی حمیت اور ملی بیداری کا ثبوت دیں اور اسرائیل کے سفاکانہ مظالم کے خلاف آواز بلند کریں ۔ خواتین کے لیے علیحدہ نشستوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

Read More

سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے

سماج میں نفرت کا زہر گھولنے کی مذموم کوشش۔ امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ کا بیان
حیدرآباد: ( پریس نوٹ ) فلم ’دا کشمیر فائلز‘ ، ’کیرلا اسٹوری‘ ، ’بہتتر حوریں‘ اور’رضاکار‘ کے بعد اب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک اور پروپگنڈا فلم ’ہم دو ہمارے بارہ‘ 7 جون کو ریلیز ہونے جارہی ہے۔ فلم کے ٹریلر سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ فلم بھارت کے تکثیری سماج میں مسلمانوں کی امیج کو خراب کرنے اور اسلام کو بدنام کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے جس کی ریلیز پر روک لگانا ضروری ہے۔ ڈاکٹر خالد مبشرالظفر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے میڈیا کے لیے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فلم کے مرکزی خیال کو پیش کرنے کے لیے سورہ بقرہ کی آیت نمبر 223 کو استعمال کرتے ہوئے اس کا غلط مطلب نکالا گیا ہے ۔ اس آیت میں کہا گیا کہ ’’ تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں تمہیں اختیار ہے جس طرح چاہو اپنی کھیتی میں جاؤ مگر اپنے مستقبل کی فکر کرو اور اللہ کی ناراضگی سے بچو جان رکھو کہ اللہ سے تمہیں ایک دن ملنا ہے‘‘۔ یہاں عورتوں کو کھیتیوں سے تشبیہ دے کر نکاح کے پاکیزہ مقصد کو بڑی جامعیت کے ساتھ بیان کردیا گیا ہے۔ اس آیت میں مردوں کے لیے ہدایت ہے کہ وہ اپنی بیویوں کے معاملہ میں اللہ سے ڈریں کیونکہ اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تمہارا حساب لے گا۔یہ آیت ہمارے سماج میں سرایت کرنے والی ایک بدترین برائی ’لیو ان ریلیشن شپ‘ پر بھی قدغن لگاتی ہے۔ اس کا ایک بہترین مفہوم یہ ہے کہ انسان اپنی کھیتی کے لیے محنت کرتا ہے، زمین کو زرخیزبناتا ہے، کھاد پانی دیتا ہے اور دن رات نگہداشت کرتا ہے تاکہ کھیتی اچھی ہو، اسی طرح عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں،ان کی نگہداشت اچھی طرح کرو کیونکہ ان سے تمہاری نسلیں چلتی ہیں۔ڈاکٹر خالد مبشرالظفر نے سنسر بورڈ آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فلم کی ریلیز پرروک لگائے کیونکہ یہ نہ صرف اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہرگھولنے والی ہے بلکہ بھارتی سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے بھی سخت نقصان دہ ہے۔ انہوں نے مسلم دانشوروں ، قائدین اور عوام سے بھی اپیل کی وہ خط لکھ کر سنسر بورڈ آف انڈیا کے پاس اپنا احتجاج درج کروائیں ۔امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، تلنگانہ نے سوشل میڈیا پر فعال رہنے والے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اس فلم کے ذریعہ اسلام مخالف پروپگنڈے کا خاموشی سے مشاہدہ کرنے کے بجائے ان نکات کے ذریعہ اپنا موقف پیش کریں:
۱۔اسلام عورتوں کے ساتھ ناانصافی کی اجازت نہیں دیتا۔ سورہ البقرہ آیت 228 میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے : ’’ان عورتوں کے لیے بھی معروف طریقے پر وہی حقوق ہیں جیسے مردوں کے لیے ہیں‘‘۔ درحقیقت اسلام نے خواتین کو وقار وحقوق عطا کیے ہیں۔ چناں چہ وراثت میں ان کا حصہ مقرر ہے اور انہیں اپنے شوہروں سے خلع لینے کا بھی حق ہے۔
۲۔ فلم ’ہم دو ہمارے بارہ‘ میں قرآن کی آیت کی غلط اور گمراہ کن تعبیر بیان کی گئی ہے جو ناقابل قبول ہے۔
۳۔ یہ فلم کوئی عام فنکارانہ کوشش نہیں ہے بلکہ من گھڑت اور جعلی بیانیے پر مبنی ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلاتی ہے اور ایک مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پورا کرتی ہے۔
۴۔ ایک عام متوسط ہندوستانی مسلمان 12 بچے پیدا نہیں کرتا۔ مسلم خاندانوں میں تولید اسی طبقاتی طرز پر ہے جو ملک کی دیگر کمیونٹیوں میں ہے۔

Read More

ادیب اور شعراء کی پذیرائی میں کمی قابل تشویش۔

ادارہ ادب اسلامی ہند شہر حیدرآباد کاسالانہ مشاعرے سے امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ڈاکٹرمحمدخالدمبشرالظفرکا خطاب

ادارہ ادب اسلامی شہر حیدرآباد کاسالانہ مشاعرہ و قمر رضاؒایوارڈ فنکشن کا کل شب اردو گھر مغل پورہ میں انعقاد عمل میں آیا۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ ڈاکٹرمحمد خالد مبشر الظفرنے مشاعرہ کی صدارت کی۔ کنونیر اجلاس و مشاعرہ ظفرؔ فاروقی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور اجلاس و مشاعرے کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔ممتاز شاعر و صحافی سعداللہ خان سبیل نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دئے۔ سکریٹری حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ ابوالکرم مشتااطہر،صدر ادارہ ادب اسلامی مہاراشٹرا ڈاکٹر مقبول احمد مقبول,کہنہ مشق شاعر ادیب و صحافی ڈ اکٹر محسن جلگانوی، سکریٹری ادارہ ادب اسلامی جنوبی معین احمرنے بحثیت مہمانان خصوصی شرکت کی۔ڈاکٹر محمدخالد مبشر الظفر، امیر حلقہ جماعت اسلامی تلنگانہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ شاعری میں جہاں تلوار کی کاٹ ہوتی ہے وہیں پھولوں کی نرمی بھی ہوتی ہے۔زبان اور ادب کا تعلق حادثات زمانہ سے ہے۔ ادب اور اسلام ایک بڑا موضوع ہے۔ اس موضوع پر جتنا بھی کام کیا جائے کم ہے۔انہوں یہ بھی کہا کہ ادارہ ادب اسلامی ہندسے وابستہ شعراء اسلامی شعار کو شعری قالب میں ڈھال کر پیش کرنے کاکام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھاکہ ادب ایک ایسا ذریعہ ہے جس کو بروئے کار لاکر عدم تشدد کے ذریعہ انقلاب برپا کیا جاسکتاہے۔شاعر اشاروں اور کنایوں میں اپنی  مافی الضمیرکواداکرتاہے اورشاعربالواسطہ سماج میں تبدیلی لاسکتا ہے۔آج کا دور نعروں اور سلوگن کادور ہے۔ کبھی کبھی ایک مصرعہ بھی مقبولیت حاصل کرلیتا ہے۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے اس موقع پر اعلان کیا کہ جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام ادب اور تحریک پر ایک مکمل بین الاقوامی سیمنار منعقد کیا جائیگا۔ ادیب اور شعراء کی پذیرائی میں ہورہی کمی پر امیرحلقہ جماعت اسلامی ہندتلنگانہ ڈاکٹر خالد ظفر نے تاسف کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہا کہ وہ جوہرنایاب جوہم میں نہیں رہے انکا اعتراف پوری ملت کوکرنا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ادب اسلامی ہندکو ایک مثالی تنظیم بنایا جائے گا۔ اور نئے شعراء کو مہمان بنایا جائے اور قدیم شعراء کومیزبانی کرنی ہوگی۔جس سے نئے شعراء کی حوصلہ افزائی ہوگی۔جدید ٹیکنالوجی سے نئے شعراء کو جوڑنا بھی وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ اس سالانہ مشاعرہ میں ڈاکٹر مقبول احمد مقبول کو ان کی دیرینہ ادبی خدمات پر قمر رضاؒ ایوارڈ سے بھی نواز گیا۔سپاس نامہ مومینٹو اور شالپوشی کے ذریعہ ان کو تہنیت پیش کی گئی۔ اس موقع پر منعقدہ مشاعرہ میں رفیق جگر معالیاچلپوری،سعداللہ خان سبیل،کوکب ذکی،ڈاکٹرطیب پاشاہ قادری،ابونبیل،شکیل حیدر کانپوری،رفیع اللہ رفیع،طنز و مزاح کے ممتاز شاعرلطیف الدین لطیف،ڈاکٹرمقبول احمد مقبول،طاہر گلشن آبادی،ظفر فاروقی، ڈاکٹر محسن جلگانوی نے اپنا بہترین کلام پیش کرکے داد و تحسین حاصل کیا۔اس موقع پر باذوق سامعین کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Read More

اسلامک سنٹر سدی پیٹ میں عید ملاپ پروگرام کا انعقاد

ڈاکٹر خالد مبشرالظفر صاحب امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے کی صدارت میں سدی پیٹ اسلامک سنٹر پر عید ملاپ پروگرام کا انعقاد عمل آیا. ڈاکٹر خالد مبشرالظفر صاحب امیرحلقہ نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فسطائی طاقتوں کو شکست دے کر اپنے ملک کی سالمیت کا تحفظ کرنا ہوگا، آپسی بھائی چارہ کو فروغ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس موقع پر غوث الرحمان صاحب رکن جماعت کورٹلہ نے تلگو زبان میں رمضان، قرآن، توحید اور عیدالفطر کا پیغام پیش کیا۔ برادران وطن نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام ان کی زندگی میں شرکت کئے ہوئے اہم پروگرامس میں سے ایک ہے، انہوں نے وعدہ کیا کہ اس طرح کے ہر پروگرام میں وہ لازماً شرکت کریں گے۔ اس موقع پر برادران وطن کو قرآن مجید کے تلگو تراجم اور گیٹورائی کے خصوصی شمارے تحفتاً پیش کئے گئے۔ شیرخورمہ سے تمام شرکاء کی ضیافت کی گئی. نعیم الدین احمد سکریٹری توسیع کے علاؤہ اامیر مقامی و ناظم ضلع بھی موجود تھے۔

Read More

چار روزہ تربیہ گاہ کا انعقا

جماعت اسلامی ہند تلنگانہ کی جانب سے امراء مقامی و نظماء ضلع کے لیے چار روزہ تربیہ گاہ کا انعقاد کیا گیا، اس تربیہ گاہ میں مرکزی و ریاستی ذمہ داران کے مختلف موضوعات پر لیکچرز و ورکشاپ منعقد ہوئے، پہلے روز ایس امین الحسن نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے تزکیہ کا قرآنی تصور پر پاؤر پائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا۔

عبد المجید شعیب معاون امیر حلقہ نے ریاست کے مختلف طبقات کا تعارف اور ان کی سماجی حیثیت سے متعلق گفتگو پیش کی اور ان طبقات سے ہمیں کس طرح تعلقات کو استوار کرنا چاہیے، انھیں جس طرح اپنے قریب کرنا چاہیےاس پر سیر حاصل گفتگو کی، مظلوم طبقات سے معاہدانہ تعلقات استوار کریں، بڑے پیمانے پر خدمت کی جانی چاہیے۔ڈاکٹر فہیم الدین احمد رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند نے ہندوستانی سماج اور اس کے سیاسی موحول پر گفتگو کی۔
ٹی عارف علی صاحب قیم جماعت نے کیڈر کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اپنی زندگی کو کیسے بامقصد بنایا جاسکتا ہے، وہ کیا اصول ہیں جس کو اپنا کر اپنی زندگی کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے، ان سارے اصولوں کو اپنایا جانا چاہیے، اپنی زندگی کو نافع بنانے کی منصوبہ بندی کی جانی چاہیے۔

اس موقع پر ڈائریکٹر تربیہ گاہ عبد الرقیب لطیفی نے کہا کہ اس کیمپ کا مقصد جماعت کے کیڈر کو مختلف میدانوں میں ماہر بنانا اور میدان عمل میں پیش آنے والے مسائل و چیلنجوں کو حل کرنے کے قابل بنانا ہے، یہ میقات رواں کا پہلا کیمپ تھا، ان شاءاللہ آئندہ دنوں میں بھی اس طرح کے کیمپ منعقد کئے جاتے رہیں گے۔

Read More