اسلامک سوشیل سروس سوسائٹی، حیدرآباد کے آکسیجن تھراپی سینٹر وادی ھدی کا امیرحلقہ مولانا حامد محمد خا ن نے کیا معائنہ

امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے آج اسلامک سوشیل سروس سوسائٹی،حیدرآباد کی جانب سے کووڈ نائنٹین کے ابتدائی متاثرین کے لئے خدمت خلق کے جذبہ کے تحت چلائے جانے والے آکسیجن تھراپی سنٹر وادی ھدی کا دورہ کرتے ہوئے یہاں کا تفصیلی معائنہ کیا۔

کارکردگی سے متعلق آگاہی حاصل کی اور یہاں شریک تمام مریضوں سے بات چیت کی اور انکی صحت سے متعلق دریافت کیا۔واضح رہے کہ مجوزہ مسلم جنرل ہاسپٹل وادی ھدی، پہاڑی شریف (احاطہ جامعہ دارالھدی) کی عمارت میں عارضی طور پر آکسیجن تھراپی سینٹر کا آغازعمل میں لایاگیا ہے، جہاں ابتدائی طورپر کووڈ متاثرین کا کامیابی کے ساتھ علاج کیا جارہاہے۔یہاں کووڈ کے ابتدائی مریضوں کے لئے دواؤں کے علاوہ ضروری طبی امداد کی سہولت مہیا کی گئی ہے اور مریضوں کے لئے کھانے کا بھی انتظام ہے۔ساتھ ہی ایمبولینس خدمات بھی موجود ہیں۔امیر حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے دورہ کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سینٹر میں ابتدائی علاج کے بعد کئی ایک مریض اللہ کے فضل و کرم سے شفاء یاب ہوکر ڈسچارج ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں سے بات چیت سے بھی معلوم ہوا مریض اور انکے افرادِ خاندان علاج اوردواخانہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ مولانا حامد محمد خان نے یہاں کے ڈاکٹرس،نرسس،طبی عملہ کے علاوہ دیگر تمام منتظمین کا اس موقع پر شکریہ ادا کیا اور انکے حق میں دعائے خیر فرمائی کی کہ اللہ تعالی ان سب کی کوششوں کو مقبول بنائے کہ ان سب کی انتھک محنت اور جستجوکی وجہہ سے یہ ممکن ہوسکاہے۔اس موقع پر حافظ محمد رشاد الدین،سکریٹری اسلامک سوشیل اینڈ سروس سوسائٹی حیدرآباد کے علاوہ سینٹر کے ذمہ داران جناب یوسف علی خان،جناب عبدالرحیم خالد باوزیر،جناب عبد الماجد ذاکر،جناب سید تبریز بخشی ودیگر موجود تھے۔

Read More

جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے فلسطینیوں کے اظہاریگانت کے لیے آن لائن کل جماعتی جلسہ عام کا انعقاد اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت

امیرحلقہ حامدمحمدخان‘مولاناخالد سیف اللہ رحمانی، بیرسٹر اسد الدین اویسی، عرب صحافی عزام تمیمی،پروفیسر کودنڈا رام،جناب ضیاء الدین نیر،مفتی صادق محی الدین فہیم نظامی،مولانا سید نثار حسین حیدرآغا،مولانا سید تقی رضا عابدی، جناب عزیز پاشاہ‘محترمہ آسیہ تسنیم،ودیگر معزز علماء وقائدین کا ورچول خطاب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

P R E S S N O T E

معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت وانتہاپسندی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے جماعت اسلامی ہندحلقہ تلنگانہ کے زیر اہتمام کل جماعتی آن لائن احتجاجی جلسہ عام منعقد کیاگیا۔ سوشیل میڈیا کے ذریعہ منعقدہ اس پروگرام میں ہزارہا افراد نے شرکت کرتے ہوئے اسرائیلی ظلم وبربریت اور ارض فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خلاف اپنا احتجاج درج کروایا۔ صدر جلسہ مولانا حامد محمدخان، امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اسرائیل،فلسطین سے اپنا ناجائز تسلط ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ظالم صہیونی طاقتیں اور سازشیں یہ کاروائیاں انجام دے رہی ہیں۔ مولانا نے کہا کہ ہم فلسطین کے معصوم نہتے بھائیوں کے ساتھ ہیں اور فلسطینی نوجوانوں،بزرگوں،ماؤں اور بچوں کے ساتھ اظہاریگانگت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اعلان توکیاگیا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیل، فلسطین پر اپنا ناجائز قبضہ برخواست کرے۔ بیت المقدس میں لگائی گئی پابندیوں کو ہٹائے اور فلسطینیوں کو امن کے ساتھ رہنے دے۔ انہوں نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ انفرادی طور پر جاگ جائیں، یہ وقت خواب غفلت میں پڑے رہنے کا نہیں ہے۔انچارج جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا بیت المقدس کو آزاد کرانا ہم سب کی ملی اور شرعی ذمہ داری ہے۔مولانا نے کہا کہ مسلمان خود مسجد اقصیٰ کو بھول رہے ہیں۔ انہوں نے مسلم علماء سے اپیل کی کہ وہ خطابات جمعہ اوردیگر مواقعوں پر بیت المقدس(مسجد اقصیٰ) کی فضیلت سے ملت اسلامیہ کو واقف کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری پر بھی دباؤ بنایاجائے کہ وہ اسرائیلی جارحیت پرروک لگائے۔ مولانہ رحمانی نے کہا کہ ہم فلطسینیوں تک براہ راست نہیں پہنچ پاتے لیکن ایسے میں ہم اپنے جذبات پہنچا سکتے ہیں اور موجودہ جنگ بندی میں اس کا اثر بھی دیکھا گیا ہے۔ مولانا نے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے اُمت مسلمہ اور انصاف پسند عوام سے اپیل کی۔رکن پارلیمنٹ حیدرآباد وصدر اے آئی ایم آئی ایم بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صہیونیت کا وائرس اس وقت ساری دنیا کے لیے چیلینج بناہوا ہے۔ اسد اویسی نے کہا کہ مادی وعصری ہتھیاروں کے اعتبار سے اسرائیلی اور فلسطین کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ بلکہ اسرائیل،فلسطینیوں کی نسل کشی کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے فلسطین کی زمین پراسرائیل کے غیرقانونی اور غیر اخلاقی وجود کو کالا دھبہ قراردیا۔ اسد اویسی نے کہا کہ ہم مسلمان کم از کم اپنی زبان،جذبات اور دُعاؤں سے فسلطینوں کا ساتھ دیں۔ اردن سے تعلق رکھنے والے معروف عرب صحافی، مصنف اورآہیوار بین الاقوامی ٹی وی چینل کے ایڈیٹران چیف جناب عزام تمیمی نے اپنے پرزور خطاب میں کہا کہ بیت المقدس قبلہ اول ہے یہ صرف دو پڑوسیوں اورکمینیٹیوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ عالمی اور ملی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی کا واقعہ پہلا اور آخری واقعہ نہیں بلکہ فلسطین اور بیت المقدس کومکمل آزاد ہونا چاہئے اور ان شاء اللہ آزاد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اسرائیل، امریکہ اور یورپ کی تائید سے مضبوط ہورہا ہے تو دوسری طرف مسلم عرب ممالک بھی اسرائیل کو مضبوط کرنے میں درپردہ کردار اداکررہے ہیں۔ عزام تمیمی نے کہا کہ یہ جنگ صہیونی طاقتوں کی جانب سے چھیڑی گئی ہے۔ یہ طاقتیں مسلمانوں کی زمینوں اور مساجد پرقبضہ کرنا چاہتی ہیں ہمیں متحد ہوکران کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ جناب ضیاء الدین نیرصدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان ہرطرح کی ایثار وقربانی کے لیے تیار رہیں۔مولانا مفتی حافظ سید شاہ صادق محی الدین فہیم نظامی، مفتی دارالقضاء وافتاح نے کہا کہ فلسطینی بھائی اور بہنوں کا جذبہ اور عمل لائق تحسین وقابل تقلید ہے انہوں نے مسلم ممالک سے فلسطین کی مدد کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔ڈاکٹر سید نثارحسین حیدرآغا صدر کل ہند شیعہ علماء وذاکرین نے کہا کہ اسرائیل کی سفاکی پرخاموش رہنے والے بھی اس ظلم میں برابرکے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان دنیا کے کسی کونے میں رہیں سب آپس میں ایکدوسرے کے بھائی ہیں۔مولانا سیدتقی رضا عابدی کل ہند شیعہ ذاکرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ بندی ایک طرح سے اسرائیل کی شکست ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین اور حماس کو اس وقت مدد کی شدید ضرورت ہے اور عرب ممالک ودیگر انصاف پسند ممالک اسرائیل میں اپنی تجارت اورسرمایہ کاری بند کریں۔سابق رکن راجیہ سبھا جناب عزیز پاشاہ نے کہا کہ ہندوستان،اسرائیل سے اپنے سفارتی وتجارتی تعلقات ختم کرے اور اسرائیل کے غاصبانہ رویہ پرروک لگانے کے لیے دباؤبنائے۔ پروفیسر کودنڈا رام صدرٹی جے ایس نے کہا کہ فلسطینیوں کی حالت اپنے ہی ملک میں تارکین وطن کی طرح ہوچکی ہے اور اسرائیل ان کے بقیہ رہ گئے وسائل پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے۔صدرجمعیت اہل حدیث تلنگانہ ڈاکٹرسیدآصف عمری نے کہا کہ فلسطین کی حمایت ہر صاحب ایمان اور انصاف پسند کی آواز ہونی چاہئے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعہ اسرائیلی ظلم کے خلاف احتجاج درج کرانے کی اپیل کی۔مفتی غیاث احمد رشادی چیرمین ممبرومحراب فاؤنڈیشن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں قطعی طورپر اسرائیلی مصنوعات سے واقف ہوکران مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا۔محترمہ آسیہ تسنیم ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین حلقہ تلنگانہ نے کہا کہ ظلم کو روکنے کے لیے آگے آنا انسانی ضمیرکی بیداری کی علامت ہے۔ جناب ملک معتصم خان مرکزی رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ ہندوستان اور یہاں کے انصاف پسند عوام نے ہمیشہ سے فلسطینی کاز کی تائیداوراسرائیلی غاصبانہ قبضہ کوسخت نا پسند کیا ہے۔ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین صدرایس آئی او حلقہ تلنگانہ نے اس حدیث کا حوالہ دیا جس کا مفہوم یہ ہے کہ امت مسلمہ ایک جسم کی مانندہے کسی ایک حصہ کو تکلیف پہنچتی ہے تو دوسرا حصہ بھی بے چین ہوتا ہے۔ حافظ محمدرشاد الدین ناظم شہرگریٹر حیدرآبادنے اپنی افتتاحی کلمات میں کہا کہ اسرائیل ہرکچھ دنوں بعد معصوم فلسطینی آبادی پر بمباری کے ذریعہ بستیوں کو اُجاڑ رہا ہے اور نئی اسرائیلی کالونیاں قائم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کے قیام کاوہ ناپاک منصوبہ رکھتا ہے جسے عالم اسلام کے مسلمانوں بالخصوص مسلم عرب ممالک کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔مولانا محمدحسام الدین ثانی جعفر پاشاہ، سی پی آئی سکریٹری جناب چاڈاوینکٹ ریڈی،ایس جیون کمار،جناب محمدعبدالعزیزصدر ایم پی جے،مولانا سید احمد ومیض ندوی اسلامک اسکالر،جناب محمدنصیرالدین،جناب محمدعبدالمجیدسکریٹریز حلقہ بھی اس پروگرام میں شریک رہے۔ڈاکٹرخالد مبشرالظفرنے پروگرام کی کاروائی چلائی،حافظ محمدمبین الدین کی تلاوت وترجمانی سے پروگرام کا آغاز ہوا۔

پریس سکریٹری

Read More

جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کے زیر اہتمام اسرائیلی ظلم وبربریت کے خلاف اور فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یگانگت کے لیے آن لائن کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام

(بروز جمعہ 9بجے شب)

اسرائیل میں جاری ظلم وبربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے اورمظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یگانگت کے لیے جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے بروز جمعہ 21/مئی2021 بوقت9بجے شب آن لائن کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام بصدارت محترم مولانا حامدمحمدخان امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ منعقد ہوگا۔ ان شاء اللہ اس آن لائن کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام سے ریاست تلنگانہ کے معززعلماء کرام،سیاسی ومذہبی قائدین مسلم وغیرمسلم دانشوران بشمول مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب‘ انچارج جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ،مولانا سید شاہ اکبر نظام الدین صابری صاحب‘ امیر جامعہ نظامیہ‘جناب محمود علی صاحب‘ہوم منسٹرگورنمنٹ آف تلنگانہ‘جناب بیرسٹر اسد الدین اویسی صاحب‘ممبرآف پارلیمنٹ اینڈ پریسڈنٹ AIMIM‘ پروفیسر ایم. کودنڈارام صاحب‘ چیرمینT.J.S.،مولانا محمدحسام الدین ثانی جعفر پاشاہ صاحب‘ امیر ملت اسلامیہ‘جناب محمدضیاء الدین نیر صاحب‘پریسڈنٹ آل انڈیا مجلس تعمیر ملت‘جناب الحاج محمدعلی شبیر صاحب‘سابق منسٹرگورنمنٹ آف آندھراپردیش،جناب سید عزیز پاشاہ صاحب‘نیشنل ایگزکیٹوممبرCPI،Ex M.P.، جناب چڈا وینکٹ ریڈی‘سکریٹری CPI،مفتی غیاث الدین رحمانی صاحب‘ صدر جمعیت العلماء ہند تلنگانہ وآندھرا پردیش،فضیلۃ الشیخ ڈاکٹرسید آصف عمری صاحب‘ صدر جمعیت ا ہلحدیث ریاست تلنگانہ‘ ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا صاحب‘ صدر کل ہند شیعہ علماء وذاکرین،جناب ایس. جیون کمار صاحب‘اڈوائزرہیومن رائٹس فورم تلنگانہ، آندھراپردیش،مولانا سید تقی رضا عابدی صاحب‘ کل ہند صدرشیعہ ذاکرین،حافظ محمدرشادالدین صاحب‘ ناظم شہر‘جماعت اسلامی ہند،گریٹرحیدرآباد،ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین‘ زونل پریسڈنٹ SIO، حلقہ تلنگانہ،جناب محمدنصیرالدین صاحب‘ جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہندحلقہ تلنگانہ،جناب عبدالعزیز صاحب‘ صرمومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس(MPJ)،فادرڈاکٹرتمّاانتھونی راج، ایگزکیٹوسکریٹری فیڈریشن آف تلگوچرچس (ایف.ٹی.سی) تلنگانہ،مولانا سید مسعود حسین مجتہدی‘ صدر ٹرسٹیز بورڈ مہدویہ،جناب ملک معتصم خان صاحب‘ مرکزی سکریٹری، جماعت اسلامی ہند‘ دہلی،مولانا سید احمد ومیض ندوی نقشبندی صاحب‘ اسلامک اسکالر، جناب گووردھن صاحب‘اسٹیٹ سکریٹریٹ‘ ممبر نیو ڈیموکریسی(سی پی ایم) (ایم.ایل)،جناب مولانا مفتی غیاث احمدرشادی صاحب‘ چیرمین ممبرومحراب فاؤنڈیشن، مولانا مفتی حافظ سید شاہ صادق محی ا لدین فہیم نظامی صاحب‘ مفتی دارالقضاء و افتاح،محترمہ آسیہ تسنیم صاحبہ‘ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہندحلقہ تلنگانہ،جناب ایل.رمنا، صدر تلگودیشم پارٹی(TDP) ریاست تلنگانہ،جناب محمدعبدالمجید صاحب‘ سکریٹری جماعت اسلامی حلقہ تلنگانہ مخاطب فرمائیں گے۔ عوام الناس سے آن لائن شرکت کی خواہش کی جاتی ہے۔ زوم آئی ڈی 88045362846 ، پاس ورڈ 123 کے علاوہ فیس بک www.facebook.com/jamaateislamihindTelangana اور یو ٹیوب  Youtube پرپروگرام براہ راست نشرہو گا۔
پریس سکریٹری

Read More

غزہ اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت، انصاف پسند ممالک ظلم کو روکنے، اسرائیل پر دباؤ ڈالیں : امیرحلقہ مولاناحامد محمد خان

پریس نوٹ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

گذشستہ کچھ عرصہ سے ایک بار پھر اسرائیل کی سفاکانہ و ظالمانہ کاروائیوں میں بڑی تعداد میں معصوم نہتے فلسطینی شہریوں کاقتل عام کیا جارہا ہے اور انکی جانوں اوراملاک کو بمباری کے زریعہ تباہ و تاراج کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی یہ جارحیت قابل افسوس و قابل ِمذمت ہے،جس پر فوری روک لگنی چاہیئے اوران ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف اسرائیل پر بین القوامی عدالت میں فوجداری مقدمہ چلایا جائے۔ان خیالات کا اظہار محترم امیرِحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے صحافت کو جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔انہوں نے تمام امن پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنائیں کہ وہ فوری طور پر اپنی جارحانہ کاروائیوں پر روک لگائے۔انہوں نے قبلہء اؤل بیت المقدس کے تحفظ اور مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لئے مسلم ممالک کو آگے آنے کی اپیل کی۔مولانا نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ایک وجہہ مسلم ممالک کا آپسی انتشار اوران کی اسرائیل کے ساتھ درپردہ دوستی اور اسرائیل کو تسلیم کر نا بھی ہے۔ مولانا نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل،مسلم ممالک کے اتحاد میں مضمر ہے۔انہوں نے مسلم ممالک کو فوری طورپر اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کا مشورہ دیا۔امیر حلقہ نے حکومت ہند سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی وتجارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے دباؤ بنائے کہ وہ اپنی ان ظالمانہ حرکتوں سے باز آئے۔مولانا حامدمحمد خان نے کہا کہ ہندوستان روز اول سے ہی فلسطینیوں کے کاز کی تائید کرتا آرہاہے۔انہوں نے گاندھی جی کے اس قول کا حوالہ دیا جسمیں گاندھی جی نے کہا تھا کہ ”فلسطین،فلسطینیوں کا حق ہے“۔جبکہ موجودہ حکومت اسرائیل سے تعلقات بڑھا رہی ہے،حالانکہ اسرائیل نے اپنے مکر و فریب سے ہمیشہ سے دنیا کو دھوکہ دیا ہے۔امیرحلقہ نے میڈیا کی جانب سے بھی مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت کی ایکطرفہ رپورٹنگ کے زریعہ دنیا کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی بھی سخت مذمت کی۔امیرحلقہ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے فلسطینیوں کی آزادی اور خود مختاری کہ حق میں رہے ہیں اور اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کی پرزور مخالفت کرتے ہیں اور اللہ سے امید کرتے ہیں کہ وہ ان ظالموں کو اسی طرح نیست و نابود کرئیگا جسطرح عاد وثمود کی قوموں کو کیا تھا۔

پریس سکریٹری

Read More

پروفیسر صدیق حسن صاحب کا کیرلامیں انتقال

پریس نوٹ
معروف اسلامی اسکالر‘ عظیم دانشور و سابق نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر صدیق حسن صاحب کا کیرلامیں انتقال
امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولاناحامد محمد خان کا اظہار تعزیت
 
معروف اسلامی اسکالر‘ عظیم دانشور و سابق نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر صدیق حسن صاحب کا آج 6 اپریل بروز منگل کیرلا کے کوذی کوڈمیں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ پروفیسر صدیق حسن صاحب کے سانحہ ارتحال پر اظہار تعزیت کر تے ہوئے امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان صاحب نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ مرحوم نے اپنی ساری زندگی اقامت دین کی راہ میں صرف کی۔ پروفیسر صدیق حسن صاحب انتہا ئی ذہین و فطین‘ بلند پایہ دانشوار اور پُر عزم شخصیت کے مالک تھے۔ خدمت خلق کے تحت جہاں اُنہوں نے بے انتہا غیر معمولی خدمات انجام دیں ہیں وہیں سماجی اور سیاسی میدان کے ماہرین میں بھی وہ شامل تھے۔آپ کی رحلت سے ملت اسلامیہ میں جو خلاء پیدا ہوا ہے اِسے طویل عرصے تک محسو س کیا جاتا رہے گا۔ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ جناب صدیق حسن صاحب نے شمالی اور مشرقی ہندوستان کے اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے اور اُنہیں تعلیمی و معاشی سطح پر بلند کر نے کے لئے جو منصوبے بنائے اور کوششیں کیں وہ لائق تحسین ہیں۔ اُنہوں نے ہیومن ویلفیر فاؤنڈیشن کے بینر تلے جس ویژن کی بنیاد رکھی۔ اور جو تحریک چلائی جس کے تحت معاشی طور پر پسماندہ علاقوں میں اسکولس‘ مکانات‘ مساجد‘ کنویں اور طبی سہولیات کے مراکز قائم کیے گئے۔ یہ اپنی مثال آپ ہیں۔ اور اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ امیر حلقہ مولانا حامد محمد خان صاحب نے کہا کہ پروفیسر صدیق حسن صاحب کی طرح کی شخصیتیں صدیوں میں جنم لیتی ہیں پروفیسر صدیق حسن کا تعلق تھر سور ضلع کیرلا سے تھا اُنہوں نے عربی زبان سے پوسٹ گرائجویٹ کی تعلیم حاصل کی‘ کئی کتابیں تصنیف کیں اور کئی اہم کتابوں کے تراجم کیے۔ وہ ملیالم زبان کے روز نامہ مادھیامم کی پبلیشر اور چیرمین بھی رہے۔ دس سال تک جماعت اسلامی ہند کیرلا کے امیر حلقہ کی ذمہ داری ادا کرنے کے بعد مرکز میں نائب امیر جماعت اسلامی ہند کی ذمہ داری نبھائی۔گذشتہ کچھ سالوں سے علیل رہنے کے بعد آج اُنہوں داعی اجل کو لبیک کہا۔ لواحقین میں اہلیہ کے علاوہ تین فرزندان اور ایک دختر شامل ہیں۔کیرلا میں ان کے آبائی مقام پر نماز جنازہ ادا کی گئی اور تدفین عمل میں آئی۔ امیر حلقہ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں بلند مقام عطا فرمائے‘ ملت اسلامیہ کو ان کا نعم البدل عطا کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
 پریس سکریٹری
Read More